**پال الیگزینڈر : ایک غیر معمولی زندگی**
پال الیگزینڈر ایک امریکی شہری تھے جو 6 سال کی عمر میں پولیو کا شکار ہو گئے تھے۔ اس کے نتیجے میں، ان کا پورا نچلا دھڑ مفلوج ہو گیا اور وہ سانس لینے کے لیے آہنی پھیپھڑوں پر انحصار کرنے پر مجبور ہو گئے۔
الیگزینڈر نے اپنی زندگی کے 72 سال آہنی پھیپھڑوں پر گزارے۔ وہ اس ٹیکنالوجی پر اتنا عرصہ تک زندہ رہنے والے پہلے اور واحد شخص تھے۔
اپنی معذوری کے باوجود، الیگزینڈر نے ایک بھرپور اور پیداواری زندگی گزاری۔ انہوں نے اپنی تعلیم مکمل کی، قانون کی ڈگری حاصل کی، اور ایک کامیاب وکیل کے طور پر کام کیا۔ انہوں نے ایک کتاب بھی لکھی، جس میں انہوں نے اپنی زندگی کی کہانی بیان کی۔
الیگزینڈر کی کہانی ہمت اور عزم کی ایک حیرت انگیز مثال ہے۔ وہ دنیا کو دکھانے کے لیے ایک زندہ ثبوت تھے کہ معذوری کسی شخص کی زندگی کو محدود نہیں کر سکتی۔
**الیگزینڈر کی زندگی کی کچھ اہم باتیں:**
* 6 سال کی عمر میں پولیو کا شکار ہوئے
* گردن سے نیچے مفلوج ہو گئے
* آہنی پھیپھڑوں پر زندگی گزارنے پر مجبور ہوئے
* اپنی تعلیم مکمل کی
* قانون کی ڈگری حاصل کی
* ایک کامیاب وکیل کے طور پر کام کیا
* ایک کتاب لکھی
* 72 سال کی عمر میں انتقال کر گئے
**الیگزینڈر کی زندگی سے ہمیں کیا سبق ملتا ہے؟**
الیگزینڈر کی زندگی ہمیں سکھاتی ہے کہ معذوری کسی شخص کی زندگی کو محدود نہیں کر سکتی۔ عزم اور ہمت کے ساتھ، کوئی بھی شخص اپنے خوابوں کو پورا کر سکتا ہے۔
الیگزینڈر ایک متاثر کن شخصیت تھے جنہوں نے دنیا کو دکھایا کہ زندگی میں کامیابی کے لیے جسمانی طاقت ضروری نہیں ہے۔ ان کی کہانی ہمیں امید اور حوصلہ دیتی ہے کہ ہم بھی اپنی زندگیوں میں مشکلات پر قابو پا سکتے ہیں۔
**الیگزینڈر کی میراث**
الیگزینڈر کی زندگی اور کام نے دنیا بھر کے لوگوں کو متاثر کیا ہے۔ وہ معذور افراد کے لیے ایک رول ماڈل تھے اور انہوں نے دوسروں کو اپنی پوری صلاحیتوں تک پہنچنے کے لیے حوصلہ افزائی کی۔
الیگزینڈر کی میراث ان کی کتاب، ان کے کام، اور ان کی زندگی کی کہانی میں زندہ ہے۔ وہ ایک ایسی شخصیت تھے جنہیں ہم کبھی نہیں بھولیں گے۔