Skip to main content
گہری نیند لینے کے لیے ان 5 خاص غذاؤں کو خوراک میں شامل کریں۔

بچپن میں آپ کو سونے سے پہلے دودھ ضرور پلایا گیا ہوگا۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اس کے پیچھے بھی وجوہات ہیں۔ دودھ میلاٹونن نامی ہارمون سے بھرپور ہوتا ہے جو نیند کو بہتر بنانے کا کام کرتا ہے۔
میلاٹونن، جسے نیند کا ہارمون بھی کہا جاتا ہے، نیند کے چکر کو منظم کرنے کا کام کرتا ہے۔
میلاٹونن ایک ہارمون ہے جو آپ کا دماغ اندھیرے کے جواب میں پیدا کرتا ہے۔
لیکن روشنی میلاٹونن کی سطح کو کنٹرول کرنے کا واحد طریقہ نہیں ہے۔ بہت سی صحت بخش غذائیں بھی ہیں جنہیں خوراک میں شامل کر لیا جائے تو آپ کی نیند بہتر اور گہری ہو سکتی ہے۔ تو آئیے ایسی غذاؤں کے بارے میں جانتے ہیں جو قدرتی طور پر میلاٹونن کی سطح کو بڑھانے کا کام کرتے ہیں۔
دودھ: بچپن میں جب ہمیں رات کو سونے سے پہلے ایک گلاس دودھ دیا جاتا ہے تو اس کے پیچھے ایک اچھی وجہ ہوتی تھی۔ گائے کا دودھ میلاٹونن کا ایک اچھا ذریعہ ہے، جو نیند میں مدد کرتا ہے۔ تحقیق یہ بھی بتاتی ہے کہ اگر اسے رات بھر ذخیرہ کیا جائے تو یہ اور بھی صحت مند ہو جاتا ہے۔
کیلا: یہ مقبول پھل بے جو نیند نہ آنے کے مسئلے کو ٹھیک کرتا ہے، کیونکہ اس میں میلاٹونن کی اچھی مقدار پائی جاتی ہے۔ یہ وٹامن بی 6 اور میگنیشیم سے بھی بھرپور ہے۔ یہ غذائی اجزاء ہیں جو نیند کو بہتر بنانے کا کام کرتے ہیں۔
گری دار میوے: تمام قسم کے گری دار میوے، خاص طور پر بادام اور پستے، میلاٹونن سے بھرپور ہوتے ہیں۔ میوے میں موجود میلاٹونن کی زیادہ مقدار نیند کو بہتر بنانے کا کام کرتی ہے۔
انڈے: پروٹین، آئرن اور صحت بخش چکنائی سے بھرپور انڈے نیند کی کمی کے مسئلے کو ختم کرکے میلاٹونن کی سطح کو بھی بڑھاتے ہیں۔ یہ پارکنسنز اور الزائمر کی بیماری کے ساتھ عمر سے متعلقہ آنکھوں کے مسائل کو بھی روک سکتا ہے۔
تیل والی مچھلی: تیل والی اور چکنائی والی مچھلی جیسے سارڈینز، سالمن اور ٹراؤٹ نہ صرف اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کا ذریعہ ہیں بلکہ ان میں میلاٹونن کی بھی اچھی مقدار ہوتی ہے۔ اس لیے صحت مند دل، بہتر نیند اور وزن کے لیے مچھلی کو خوراک میں شامل کریں۔