پری مینسٹرول ڈیسفورک ڈس آرڈر


خواتین میں یہ مسائل ماہواری سے پہلے ہوتے ہیں، جانیے وجوہات، علامات اور علاج۔
 پری مینسٹرول ڈیسفورک ڈس آرڈر کی وجہ سے کچھ خواتین اپنی ماہواری کے دوران زیادہ رد عمل ظاہر کرتی ہیں اور غیر ضروری طور پر افسردہ ہوجاتی ہیں۔ اس کی وجہ جانئے۔
خواتین میں کئی بار، ہم اچانک غصہ، اداسی، رونا، چڑچڑاپن اور بہت زیادہ موڈ بدلتے دیکھتے ہیں۔ دراصل یہ علامات عام نہیں ہیں بلکہ جسم میں ہونے والی تبدیلیوں کا ردعمل ہیں۔ ہاں، اکثر علامات ماہواری سے پہلے یا اس کے قریب ظاہر ہوتی ہیں۔ جس کی وجہ سے خواتین اور ان کے ساتھ رہنے والے لوگ بھی پریشان ہو جاتے ہیں۔ لیکن یہ یوں ہی نہیں ہوتا ہے بلکہ اس کی وجہ پری مینسٹرول ڈیسفورک ڈس آرڈر ہے۔ قبلِ ماہواری ڈیسفورک ڈس آرڈر
(Premenstrual Dysphoric Disorder)
 ایک عورت کے جسم میں ماہواری سے پہلے ہارمونل تبدیلیوں کا نتیجہ ہے۔ اگرچہ بہت سے لوگوں کو یہ پری مینسٹرول سنڈروم (PMS) جیسا ہی لگتا ہے لیکن دونوں میں فرق ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ پری مینسٹرول ڈیسفورک ڈس آرڈر کی علامات پری مینسٹرول سنڈروم(PMS) کی علامات سے زیادہ بدتر ہوتی ہیں۔ ساتھ ہی یہ خواتین کو ذہنی مریض جیسا بنادیتا ہے اورہر لمحہ ان کے رویے میں تبدیلی آسکتی ہے۔ تو آئیے جانتے ہیں کہ یہ ڈس آرڈر کیوں ہوتا ہے، اس کی علامات کیا ہیں اور اس سے بچاؤ کے کیا تدابیر ہیں؟
پری مینسٹرول ڈیسفورک ڈس آرڈر کی وجوہات
پری مینسٹرول ڈیسفورک ڈس آرڈر ، ماہواری سے پہلے جسم میں ہو رہے ہارمونل تبدیلیوں کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ اس میں ایسٹروجن اور پروجیسٹرون اور سیروٹونن جیسے ہارمون اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ہوتا یہ ہے کہ جب جسم ماہواری کی تیاری کر رہا ہوتا ہے تو ہمارے خلیے ہارمونز کے اتار چڑھاؤ کے لیے زیادہ حساس ہو جاتے ہیں اور ہر چھوٹی بڑی بات پر شدید ردعمل کا ظاہر کرتی ہیں۔ 
اس لیے اس کا اثر آپ کے مزاج، رویے اور جسمانی حالات سے ظاہر ہوتا ہے۔
دراصل، یہ خواتین میں ہو رہے ماہواری کے ہارمونل پیٹرن پر چلتا ہے اور پھر تولیدی عمر کی خواتین میں زیادہ ہوتا ہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ ماہواری ختم ہوتے ہی ختم ہو جاتی ہے۔ لیکن اکثر خواتین میں اس کی علامات ان کی ذاتی، سماجی یا پیشہ ورانہ زندگی میں مداخلت کر سکتی ہیں اور انہیں بعض اوقات اس کی وجہ سے پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ حالانکہ 5فیصد سے 8فیصد خواتین میں اعتدال سے شدید علامات ہوتی ہیں جو ان کے مسائل کو بڑھا دیتی ہیں۔

پری مینسٹرول(قبلِ ماہواری) ڈیسفورک ڈس آرڈر کی علامات

پری مینسٹرول ڈیسفورک ڈس آرڈر کی علامات کئی قسم کے ہوتے ہیں اور ہم انہیں مختلف جسمانی ردعمل کے مطابق تقسیم کر سکتے ہیں۔ جیسے کہ خواتین

1. نفسیاتی علامات میں

  بے چینی

 چڑچڑا پن 

 غصہ

 توجہ مرکوز کرنے میں دشواری

اداس رہنا

 ذہنی دباؤ

 فکر کرنا

 کھویا ہوا رہنا

 بات بات پر زیادہ ردعمل کرنا

پاگل پن

جذباتی حساسیت جیسے رونے کا فوری آغاز، محسوس کیا جا سکتا ہے۔


2. جسمانی علامات میں

ٹخنوں، ہاتھوں اور پیروں میں سوجن

بڑھتا وزن

پیشاب کو کم کرنا

سینوں میں درد

الرجی
  
انفیکشن ہونا

آنکھوں کے مسائل جیسے بینائی کی کمی یا آنکھ میں انفیکشن

پیٹ میں مروڈ

جسم میں سوجن

قبض

متلی اور قے

شرونیی حصے میں بھاری پن یا دباؤ

کمر درد

جلد سے متعلق مسائل جیسے ایکنی، خارش کے ساتھ جلد کا سوجن۔

سر درد

چکر آنا۔

بار بار جھنجھناہٹ

پٹھوں میں کھچاؤ

اچانک بخار والی گرمی محسوس کرنا

اس کے علاوہ پری مینسٹرول ڈیسفورک ڈس آرڈر کی علامات بھی ماہواری کے انداز اور دیگر صحت کی حالتوں کے مطابق بدلتے رہتے ہیں۔ ایسی صورت حال میں، اگر آپ کو یہ علامات ماہواری سے پہلے محسوس ہوتی ہیں، تو آپ کو ایک بار اپنے ڈاکٹر سے اس بارے میں بات کرنی چاہیے۔

پری مینسٹرول ڈیسفورک ڈس آرڈر کا پتہ لگانا اور علاج

آپ کا ڈاکٹر آپ سے آپ کی صحت کی تاریخ کے بارے میں بات کرے گا اور ایک جسمانی معائنہ کرے گا۔ ایسی صورت حال میں، آپ کو PMDD کا علاج کروانے کے لیے اپنے علامات کا ایک کیلنڈر یا ڈائری رکھنے کی ضرورت ہوگی۔ اس میں آپ کو یہ نوٹ کرنا ہوگا کہ ماہواری کے دوران آپ میں کیا تبدیلیاں آرہی ہیں۔ اس کے بعد آپ کا ڈاکٹر آپ کی طبی تاریخ اور علامات کا جائزہ لے گا۔ وہ آپ کو ایک یا دو ماہواری کے دوران ایک جیسی یا مختلف علامات کا پتہ لگانے کے لیے کہیں گے۔ PMDD کے علاج کے لیے، آپ کا ڈاکٹربشمول موڈ سے متعلق علامات پانچ یا زیادہ PMDD علامات کی تلاش کرے گا۔ اس کے بعد وہ دیگر حالات جیسے بے چینی، ڈپریشن یا تولیدی عوارض کی تشخیص کریں گے یا تب علاج شروعات کریں گے۔
علاج میں، وہ دافع کساد (antidepressants) کا انتخاب کر سکتے ہیں اور
Selective Serotonin Reuptake Inhibitors (SSRIs) 
دے سکتے ہیں جو سیرٹونن(serotonin) کے اثرات کو کم کرتے ہیں۔ یہ دماغ میں سیرٹونن کی سطح کو تبدیل کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ جسمانی علامات کو کم کرنے کے لیے کچھ دوسری دوائیں بھی دے سکتے ہیں۔ جو آپ کو جوڑوں کے درد، سر درد اور کمر کے درد سے نجات دلانے میں مدد دے سکتا ہے۔ کچھ خواتین کے لیے، علامات کی شدت وقت کے ساتھ بڑھ جاتی ہے اور حیض کے بند ہونے تک برقرار رہتی ہے۔ اس وجہ سے، ایک عورت کو طویل مدتی علاج کی ضرورت ہوسکتی ہے. اس کے علاوہ، علاج کے دوران دوا کی خوراک تبدیل ہوسکتی ہے.

پری مینسٹرول ڈیسفورک ڈس آرڈر کی روک تھام کے نکات: 
پری مینسٹرول ڈیسفورک ڈس آرڈر (PMDD)
ایک سنگین، دائمی حالت ہے جس کے علاج کی ضرورت ہے۔ لیکن آپ اپنے طرز زندگی میں کچھ چیزوں کو شامل کرکے اس کی علامات سے بچ سکتے ہیں۔ جیسے کہ

فولک ایسڈ، کیلشیم اور وٹامنز سے بھرپور غذائیں کھائیں۔ خاص طور پر وٹامن بی 6، کیلشیم اور میگنیشیم۔

خوراک میں پروٹین اور کاربوہائیڈریٹس بڑھائیں لیکن کوشش کریں کہ چینی، نمک، کیفین اور شراب کو کم کریں۔

پیدائش پر قابو پانے والی گولیوں کے زیادہ استعمال سے گریز کریں۔

اپنے دل سے کوئی بھی دوا لینا بند کریں۔

باقاعدہ ورزش کریں۔

تناؤ سے دور رہنے کی کوشش کریں اور اس کے لیے یوگا کریں۔

آپ ان تجاویز کی مدد لے سکتے ہیں تاکہ پری مینسٹرول ڈیسفورک ڈس آرڈر کو روکا جا سکے۔ لیکن اگر آپ کو یہ علامات نظر آئیں یا آپ کے آس پاس کے لوگ ان رویوں کی شکایت کریں تو اسے نظر انداز نہ کریں۔ فوری طور پر اپنے ڈاکٹر سے ملیں اور صحیح علاج کروانے کی کوشش کریں۔