جمائی کیوں آتی ہے؟


جمائی کیوں آتی ہے؟ 

غیر ارادی طور پر منہ کھول کر گہری سانس لینے کو جمائی کہا جاتاہے۔ جمائی کو عام طور پر نیند کے غلبے، بوریت اور سستی کی علامت سمجھا جاتاہے۔ تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ لوگ عام طور پر لمبے، غیر دلچسپ اور بار بار ایک ہی جیسے کام کرنے کے دوران جمائی کے آنے کا مظاہرہ کرتے ہیں اور یہ بھی کہ وہ غیر دلچسپ کاموں کے دوران، دلچسپ کاموں کی نسبت زیادہ دفعہ جمائی لیتے ہیں۔ جب آپ کسی کو جمائی لیتا دیکھتے ہیں تو خود کو بھی جمائی لینے سے باز نہیں رکھ سکتے۔ اس لئے جمائی لیتے شخص کو بس ڈرائیور اپنے بغل کی سیٹ پر بیٹھنے نہیں دیتے۔ درحقیقت جمائی لینا بعض اوقات جمائی کے بار ے میں پڑھتے وقت یا جمائی کے بارے میں سوچتے وقت بھی شروع ہو سکتاہے۔ 
ڈاکٹر رابرٹ پرووائن (Dr. Robert Provine)  اور ان کے دو ساتھیوں نے جمائی پر ایک جامع سائنسی تحقیقاتی رپورٹ مرتب کی ہے۔ جمائی ایک بہت ہی عام اور ہر کسی کو پیش آنے والا تجربہ ہے اس سے ساری عمر واسطہ رہتاہے۔ جمائی کے عمل میں منہ پورا کھل جاتا ہے۔ ایک لمبی سانس اندر کھینچی جاتی ہے جبکہ باہر چھوٹی سانس خارج کی جاتی ہے۔ جمائی کان کی ان اندرونی نالیوں کو کھول دیتی ہے جو کان کے اندرونی حصے سے حلق میں کھلتی ہیں اور جن سے کان کے اندرونی حصہ کا دباؤ متوازن کیا جاتا ہے۔ شدید بیماری کی حالت میں جمائی نہیں آتی اور ایسے لوگوں کا جمائی لینا صحت کی طرف قدم بڑھانے کی علامت ہوتاہے۔ 
ڈاکٹر رابرٹ پرووائن کا نظریہ ہے کہ سونے سے قبل اور جاگنے کے بعد جمائی کا آنا اس دماغی عمل کا حصہ ہے جو وہ ہمارے جسم کو کام کرنے کے لیے، متحرک کرنے کے لیے کرتا ہے یا سونے کے لیے آرام دہ پوزیشن لینے کے لیے کہتا ہے۔ 
محققین کے مطابق جمائی کا خون میں آکسیجن اور کاربن ڈائی آکسائیڈ گیسوں کی مقدار سے تعلق نہیں ہوتا لیکن جمائی کے عمل میں ہم لمبی سانس اندر کھینچتے ہیں اور چھوٹی سانس خارج کرتے ہیں۔ جمائی پھیپھڑوں اور خون میں کاربن ڈائی آکسائیڈ اور آکسیجن کی مدد سے دماغ کو تازہ کرتی ہے۔ 
بعض اوقات جمائی لیتے وقت ہماری آنکھوں میں پانی بھر آتاہے۔ غالباً جمائی لیتے وقت چہرے کے عضلات کے سکڑنے سے آنکھوں کے بیرونی کنارے کے پاس موجود آنسوؤں کے غدود پر دباؤ پڑتا ہے جس سے آنکھوں میں پانی بھر آتاہے۔ جمائی لینے کا غیر ارادی عمل بعض اوقات لمبی سانس اندر کھینچنے کے لیے منہ کے غیر معمولی طور پر کھل جانے کا سبب ہوتاہے۔ 
ایک بات اور ہے کہ آپ کو اس سوال کے جواب پڑھنے کے دوران کم از کم ایک بار جمائی تو ضرور آنا چاہیے۔