دورانِ حمل آئرن کی کمی کو پورا کرنے والی غذائیں۔
جب بات حمل کی خوراک کی آتی ہے تو کیا کھائیں، کیا نہ کھائیں کے ساتھ ، پیدا ہونے والے بچے کے لیے ضروری غذائی اجزاء کی مقدار میں اضافہ کرنا بھی بے حد ضروری ہے ۔ ایک بہت اہم معدنیات جس کو حمل کے دوران بڑھانے کی ضرورت ہوتی ہے وہ ہے آئرن۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارا جسم قدرتی طور پر آئرن تیار نہیں کر سکتا۔ آئرن صرف خوراک یعنی کھانے کی اشیاء یا سپلیمنٹس سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ خاص طور پر حمل کے دوران آئرن سے بھرپور غذاؤں کی مقدار میں اضافہ کرنا ضروری ہے۔
اگر حمل کے دوران جسم میں آئرن کی کمی ہو تو یہ جسم میں اینیمیا (خون کی کمی) کا باعث بھی بن سکتا ہے جس کی وجہ سے اینیمیا سمیت کئی اور پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ایسی صورتحال میں حمل کے دوران آئرن ضروری ہے، حمل میں آئرن کی کمی کو پورا کرنے کے لیے آپ کو اپنی خوراک میں کن غذاؤں کو شامل کرنا چاہیے ،اس مضمون میں ہم آپ کو ان تمام سوالات کے جواب دیں گے۔
حمل میں آئرن کیوں ضروری ہے؟
حمل کے دوران، آپ کا دل بڑھتے ہوئے جنین کو ضروری اور مناسب غذائی اجزاء فراہم کرنے کے لیے معمول سے زیادہ محنت کرنا شروع کر دیتا ہے۔ حمل کے دوران جسم میں خون کی سپلائی تقریباً 50 فیصد بڑھ جاتی ہے، اس لیے یہ بہت ضروری ہے کہ حاملہ خواتین اپنے آئرن اور فولک ایسڈ کی مقدار اسی تناسب سے بڑھائیں۔
خون میں موجود سرخ خون کے خلیات (RBCs) بنانے کے لیے ہمارا جسم آئرن کا استعمال کرتا ہے۔ خون کی سپلائی میں اضافہ کا مطلب ہے کہ آپ کو خون کے سرخ خلیات (RBCs) کی ضرورت ہے اور اس لیے ان RBCs کو بنانے کے لیے زیادہ آئرن کی ضرورت ہے۔ جب جسم میں آئرن کی کمی ہوتی ہے تو خون کے سرخ خلیے جسم کے تمام بافتوں تک کافی آکسیجن لے جانے کے قابل نہیں رہتے۔ جسم میں خون کی ضرورت بڑھ جانے کی وجہ سے حمل کے دوران ہلکا خون کی کمی محسوس ہونا معمول کی بات ہے لیکن اگر خون کی کمی سنگین مسئلہ ہوجائے تو یہ حاملہ خاتون کے ساتھ ساتھ اس کے پیدا ہونے والے بچے کے لیے بھی کئی مسائل اور پیچیدگیاں کی وجہ بن سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، قبل از وقت پیدائش اور پیدائش کے وقت بچے کا کم وزن وغیرہ۔
حمل میں آئرن کی کمی ہونے پر تو کیا ہوتا ہے؟
اگر حمل کے دوران حاملہ عورت کے جسم میں آئرن کی کمی ہو جائے تو اس میں درج ذیل علامات دیکھی جا سکتی ہیں۔
تھکاوٹ
کمزوری
دل کی دھڑکن میں اضافہ
سانس کی تکلیف
کسی چیز پر توجہ مرکوز کرنے میں دشواری
جلد کی رنگت بدلنا
چکر آنا یا سر گھمنا
ہاتھ اور پاؤں کا ٹھنڈے ہونا۔
اگر حاملہ عورت کے رحم میں ایک سے زیادہ جنین ہوں، اگر ان کے مسلسل دوفوری طور پر حمل ہوں، اگر حاملہ عورت آئرن سے بھرپور غذائیں نہ کھاتی ہو یا حمل سے عین قبل ماہواری کے دوران بہت زیادہ خون بہہ رہا ہو، تواس عورت کے حمل کے دوران جسم میں آئرن کی کمی کا مسئلہ ہوسکتا ہے۔
حمل میں آئرن کی کمی ہونے پر کیا کھانا چاہئے
اگر کسی خاتون کو محسوس ہو کہ اس کے جسم میں آئرن کی کمی ہے تو اپنے دل سے آئرن کی گولیاں یا سپلیمنٹ لینے کے بجائے ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہیے۔ ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر کوئی بھی سپلیمنٹ نہیں لینا چاہیے کیونکہ آئرن کی زیادہ مقدار خطرناک بھی ثابت ہوتی ہے اور جگر کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ دیگر کئی مسائل کی وجہ بن سکتی ہے۔ آپ کے جسم میں آئرن کی کتنی کمی ہے اور اسے پورا کرنے کے لیے آپ کو کتنے آئرن کی ضرورت ہے، اس کی صحیح خوراک کے بارے میں صرف ڈاکٹر ہی بتا سکتے ہیں۔
یہاں ہم آپ کو آئرن سے بھرپور غذاؤں کے بارے میں بتا رہے ہیں، جن کے استعمال سے جسم میں آئرن کی کمی کو قدرتی طور پر دور کیا جا سکتا ہے۔
چکن: چکن آئرن سے بھرپور ہوتا ہے اور اسے حمل کے دوران استعمال کرنا بھی محفوظ سمجھا جاتا ہے۔ لیکن یہ بہت ضروری ہے کہ چکن کو صحیح طریقے سے پکایا جائے کیونکہ اگر چکن کو صحیح طریقے سے نہ پکایا جائے تو اس میں لیسٹیریا جیسے خطرناک بیکٹیریا کا خطرہ ہو سکتا ہے۔
سالمن مچھلی: سالمن میں آئرن بھی ہوتا ہے اور حمل میں اس کا استعمال بھی محفوظ سمجھا جاتا ہے، لیکن چکن کی طرح سالمن کھانے سے پہلے اسے اچھی طرح پکانا ضروری ہے۔ آئرن کے علاوہ سالمن میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈز اور دیگر بہت سے غذائی اجزاء ہوتے ہیں اور اس میں پارہ بھی کم ہوتا ہے، اس لیے یہ حمل کو صحت مند بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
سرخ گوشت: اگرچہ سرخ گوشت پروٹین، زنک اور آئرن کا ایک بہترین ذریعہ ہے، جو حمل کے دوران بہت ضروری سمجھا جاتا ہے، لیکن اسے محدود مقدار میں استعمال کرنا چاہیے۔ اس بات کو بھی یقینی بنائیں کہ گوشت اچھی طرح پکا ہوا ہے۔ بڑی مقدار میں پروسیس شدہ سرخ گوشت جو برگر، سٹیکس، ہاٹ ڈاگ وغیرہ میں ہوتا ہے، حاملہ خواتین میں بیمار ہونے کا خطرہ 20 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
دال اور پھلیاں: پروٹین اور فائبر کے علاوہ دال اور پھلیاں میں آئرن بھی ہوتا ہے۔ ایک کپ پکی ہوئی دال سے آپ کو روزانہ کی ضرورت کا 6.6 ملی گرام آئرن حاصل ہو سکتا ہے۔ اگر آپ چاہیں تو اپنی خوراک میں راجمہ ، چنے، دال وغیرہ زیادہ مقدار میں شامل کر سکتے ہیں۔
پالک جیسی سبز پتوں والی سبزیاں: آئرن کے علاوہ پالک میں اینٹی آکسیڈنٹس اور وٹامنز بھی پائے جاتے ہیں۔ پالک کے 1 کپ سے آپ کو اپنی روزانہ کی آئرن کی ضرورت کا 6.4 ملی گرام آئرن مل جاتا ہے۔ آپ چاہیں تو پالک کا سالن، پالک کا سوپ، سلاد وغیرہ میں بھی پالک کا استعمال کر سکتے ہیں۔
بروکلی: بروکلی کی اچھی بات یہ ہے کہ اس میں آئرن کے ساتھ ساتھ وٹامن سی اور فائبر بھی ہوتا ہے جو جسم کو آئرن جذب کرنے میں مدد دیتا ہے۔1 کپ بروکلی میں روزانہ کی ضرورت کا1 ملی گرام آئرن پایا جاتا ہے۔
چقندر: بروکلی کی طرح چقندر میں بھی آئرن اور وٹامن سی ہوتا ہے۔ 100 گرام چقندر میں روزانہ کی ضرورت کا 0.8 ملی گرام آئرن ہوتا ہے جو خون میں ہیموگلوبن بنانے میں مدد کرسکتا ہے۔
خشک میوے: 100 گرام خشک میوے میں روزانہ کی ضرورت کا 2.6 ملی گرام آئرن پایا جاتا ہے۔خشک میوے میں بھی پستہ سب سے زیادہ آئرن سے بھرپور ہوتا ہے۔ 100 گرام پستے میں 14 ملی گرام آئرن ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ بادام، کاجو وغیرہ بھی آئرن سے بھرپور ہوتے ہیں۔
سالم اناج: 100 گرام سالم اناج میں تقریباً 2.5 ملی گرام آئرن کے ساتھ فائبر، اینٹی آکسیڈنٹس، وٹامنز، معدنیات بھی ہوتے ہیں۔ اگر حاملہ خواتین چاہیں تو وہ اوٹس، کیِنوا وغیرہ کھا سکتی ہیں۔