سوہانجنا پھلیوں کے ساتھ اس کے پتے اور پھول بھی کھانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔

سوہانجنا پھلیوں کے ساتھ اس کے پتے اور پھول بھی کھانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔

سوہانجنا کے پتے کے فوائد
سوہانجنا ایک قسم کی پھلی ہے، جو سبزیوں میں استعمال ہوتی ہے۔ سوہانجنا پھلیوں کے ساتھ اس کے پتے اور پھول بھی کھانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ سوہانجنا نہ صرف ذائقے کے لیے بلکہ صحت کے لیے بھی فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔ سوہانجنا کو ڈرم اسٹک یا مورنگا بھی کہا جاتا ہے۔ بھارت مورنگا کا سب سے بڑا پروڈیوسر ہے۔ آپ کو بتاتے ہیں کہ ڈرم اسٹک کے پتوں میں پروٹین، وٹامن بی 6، وٹامن سی، وٹامن اے، وٹامن ای، آئرن، میگنیشیم، پوٹاشیم، زنک جیسے عناصر پائے جاتے ہیں۔ یہی نہیں سوہانجنا میں اینٹی بیکٹیریل خصوصیات پائی جاتی ہیں جو جسم کو کئی طرح کے انفیکشن سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ شوگر کے مریضوں کے لیے سوہانجنا کے پتے بہت فائدہ مند تصور کیے جاتے ہیں۔ اگر آپ ذیابیطس کے مریض ہیں تو آپ اپنی خوراک میں سوہانجنا کے پتے شامل کر سکتے ہیں۔ تو آئیے جانتے ہیں سوہانجنا کے پتوں کے فوائد کے بارے میں۔

سوہانجنا کے پتوں کے فوائد:

1۔ وزن میں کمی کے لیے:

 اگر آپ موٹاپا کم کرنا چاہتے ہیں تو آپ سوہانجنا کے پتے استعمال کر سکتے ہیں۔ اس میں کلوروجینک ایسڈ اور موٹاپا مخالف خصوصیات پائی جاتی ہیں جو بڑھتے ہوئے وزن کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔

2۔ ذیابیطس کے لیے:

 شوگر کے مرض میں سوہانجنا کو بہت فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔ سوہانجنا پھلیاں، چھال اور پتوں میں اینٹی ذیابیطس خصوصیات ہیں، جو ذیابیطس کو کنٹرول کرنے میں مدد کرسکتے ہیں.

3۔ دل کے لیے:

 سوہانجنا کے پتوں میں اعلیٰ اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں جو جسم میں سوزش کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل کو دور کرتے ہیں اور دل کو صحت مند رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ سوہانجنا کے پتوں کے استعمال سے دل کو صحت مند رکھا جا سکتا ہے۔

 4۔ السر کے لیے:

 معدے سے متعلق مسائل کو سوہانجنا کے پتوں کے استعمال سے کم کیا جا سکتا ہے۔ اس میں اینٹی السر خصوصیات ہیں جس کی وجہ سے یہ السر کے خطرے کو روکنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

 5. قوت مدافعت کے لیے:

 سوہانجنا کے پتوں میں بہت سے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں، جو قوت مدافعت کو مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ مضبوط قوت مدافعت جسم کو بہت سے انفیکشنز سے بچانے میں مدد کر سکتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔