2011میں بنائی جانے والی امریکی فلم کونٹیجن (Contagion) کی کہانی اس وقت حقیقت کا روپ لے چکی ہے۔ اس وقت دنیا ایک وائرس کی وجہ سے خوف میں مبتلا ہے۔ اس وائر س کو کورونا کا نام دیا گیا ہے۔ کورونا وائرس کا ظہور سب سے پہلے دسمبر 2019کو چین کے ایک شہرووہان میں ہوا اور دیکھتے ہی دیکھتے نہ صرف چین بلکہ دنیا کے بہت سارے ممالک تک وباء میں پھیل گئی۔ عالمی ادارہ صحت (WHO) نے 30جنوری 2020 کو کورونا وائرس (2019-nCoV) کی اس وباء کو پبلک ہیلتھ ایمرجنسی آف انٹرنیشنل کنسرن میں ہونے کا اعلان کر دیا۔ چین کے ایک 34سالہ ماہر امراض چشم ڈاکٹر لی وین لیانگ نے دسمبر 2019کے آخر آخر میں ہی اس وائرس کی پیشگی اطلاع دے دی تھی اور اپنے اس اندیشہ کو انہوں نے وہاں کی سوشل سائٹ پر شیئر بھی کیا تھا لیکن افسوس کہ چینی انتظامیہ نے ان کو افواہ پھیلانے کے جرم میں گرفتار کر لیا تھا۔ 30دسمبر 2019 کو جب یہ وائرس وباء کی صورت میں ظاہر ہوا اور بہت زیادہ افراد کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تب چینی انتظامیہ کو ہوش آیا۔ لیکن افسوس کہ اس وقت تک معاملہ قابو سے باہر ہو چکا تھا۔ افسوس ناک بات یہ ہے کہ اس بیماری کی پیشگی اطلاع دینے والا ڈاکٹر مریضوں کی خدمت کرتے ہوئے خود اس بیماری کا شکار ہو کر موت کی نیند سو گیا۔
وجوہات و خطرات: کورونا وائرس 1960میں پہلی بار منظر عام پر آیا تھا اس کی اب تک 13 اقسام دریافت ہو چکی ہیں جن میں سات وائرس ایسے ہیں جو جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہو سکتے ہیں۔ کورونا وائرس دودھ دینے والے جانوروں او رپرندوں سے انسانوں میں منتقل ہو سکتاہے۔ یہ انفلوئنزا کی طرح ناک کے ذریعے پھیپھڑوں میں منتقل ہوتاہے۔ جس سے نمونیہ، پھیپھڑوں میں سوجن اور متاثر شخص کو سانس لینے میں شدید دشواری ہوتی ہے۔ ساتھ ہی 2سے 14دن میں نزلہ، زکام، کھانسی، سردرد اور تیز بخار ہونے لگتا ہے۔
احتیاطی اقدامات: ابھی کورونا کے مریضوں کو وہی اینٹی وائرل ادویات دی جارہی ہیں جو بوڑھوں یا دوسرے بیمار افراد کو بیماری کی صورت میں دی جاتی تھیں۔ اس بیماری سے بچنے کے لئے ابھی تک کسی ویکسین یا علا ج کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ اس لئے ہمیں احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چایئں۔ یہ احتیاطی تدابیر نہ صرف کورونا وائرس سے محفوظ رکھیں گے بلکہ دیگر بیماریوں اور جراشیم سے بھی محفوظ رکھیں گے۔
(۱) اپنے ہاتھوں کو کم سے کم 20سیکنڈ تک صابن سے دھوئیں۔ اگر ہاتھ صاف نہ ہو تو انہیں آنکھوں، ناک اورمنہ پر لگانے سے گریز کریں۔
(۲) کھانستے یا چھینکتے وقت منہ کو کپڑے یا ہاتھ سے ڈھانپ لیں اور اس کے فوراً بعد صابن سے ہاتھ دھولیں۔
(۳) چھینک سانس یا کھانسی کی وجہ سے ہونے والے انفیکشن یا بیماریوں سے بچنے کے لیے عوامی مقامات پر سفر یا کام کرتے ہوئے ماسک کا استعمال
کریں۔
(۴) اگر کسی مریض میں کورونا وائرس جیسی علامات پائی جائے تو فوراً ماسک پہنے اور اسپتال سے رجوع کرے۔
(۵) قوتِ مدافعت بڑھانے کے لیے صحت بخش غذاؤں کا استعمال کریں۔
(۶) اپنے جسم کو صاف رکھیں۔ ناک اور حلق کی مکمل صفائی کے ساتھ وضو کریں اور ہمہ وقت باوضو رہیں۔ وضو سے پہلے اور دیگر اوقات میں ہاتھ دھونے کے لیے صابن کا استعمال ضرور کریں۔