سائنسی حقائق
بالغ انسان کے جسم میں 206 ہڈیاں ہوتی ہیں۔
چمگادڑ واحد ممالیہ جاندار ہے جو اڑ سکتا ہے۔
گھوڑے ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے چہرے کے تاثرات استعمال کرتے ہیں۔
دنیا کا سب سے چھوٹا کتا یارکشائر ٹیریر تھا جس کا وزن صرف چار اونس تھا۔
اگر آپ بچھو پر شراب چھڑکیں گے تو وہ پاگل ہو کر خود کو مار ڈالے گا۔
پانی میں رہنے والی مخلوقات جیسے کچھوے، آبی سانپ، مگرمچھ، ڈولفن، وہیل وغیرہ کو ایک خاص وقت میں پانی سے باہر آنا پڑتا ہے، اگر یہ مخلوق ایسا نہیں کرتی تو پانی میں ڈوب کر مر سکتی ہے۔
دنیا میں پائے جانے والے خنزیروں کی کل انواع میں سے تقریباً نصف خنزیر چین میں کسان پالتے ہیں۔
کتے کی آنکھیں انسانی آنکھوں سے 5 گنا زیادہ روشن ہوتی ہیں۔
دنیا کے ہر جنگل میں اوسطا،000 50،000 مکڑیاں فی ایکڑ پائی جاتی ہیں۔
سانپ گوشت خور ہیں ، جس کا مطلب ہے کہ وہ صرف جانور کھاتے ہیں ، اکثر سانپ کھانے کے لیے کیڑے مکوڑے ، پرندے ، مینڈک اور دوسرے چھوٹے ممالیہ جانوروں کا شکار کرتے ہیں۔
ٹرانٹولا مکڑی دو سال سے زیادہ وقت تک بغیر خوراک کے زندہ رہ سکتی ہے۔
کینگرو کی تمام اقسام اپنے جسم کو متوازن رکھنے کے لیے اپنی دم کا استعمال کرتی ہیں۔
کیا آپ جانتے ہیں کہ گائے کھڑے ہوکر بھی سو سکتی ہے۔
ایک ٹڈڈی اپنے جسم کی لمبائی سے 20 گنا زیادہ اچھل سکتی ہے۔
چیونٹیاں کبھی نہیں سوتی اور اس مخلوق کے پھیپھڑے نہیں ہوتے۔
ایک صحت مند نیلی وہیل کا وزن تیس ہاتھیوں جتنا ہو سکتا ہے۔
ساٹھ گایوں کا ریوڑ ایک دن سے بھی کم وقت میں ایک ٹن دودھ پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔